’’دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر عالم کا تقابلی جائزہ)‘‘
دنیا کا پہلا تحریری دستور ہونے کے ناطے ’’میثاقِ مدینہ‘‘ نہ صرف امتیازی حیثیت کا حامل ہے بلکہ اپنے نفسِ مضمون کے اعتبار سے بھی اعلیٰ ترین دستوری اور آئینی خصوصیات کا مظہر ہے۔ اگر جدید آئینی و دستوری معیارات اور ضوابط کی روشنی میں میثاقِ مدینہ کا تجزیہ کیا جائے تو وہ تمام بنیادی خصوصیات جو ایک مثالی آئین میں ہونی چاہئیں، میثاق مدینہ میں بہ تمام و کمال نظر آتی ہیں۔
اس موضوع پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اُردو زبان میں دو جلدوں میں تقریباً 1,400 صفحات پر مشتمل ضخیم کتاب ’’دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر عالم کا تقابلی جائزہ)‘‘ کے نام سے تصنیف کی ہے (جب کہ عربی اور انگریزی میں بھی یہ فقید المثال تحقیقی کاوِش طبع شدہ ہے)۔ اس کتاب کے درج ذیل 7 اَبواب ہیں:
1. عالمِ مغرب اور عالمِ اسلام میں قانون سازی کا ارتقاء
2. دستورِ مدینہ کی توثیق و تصدیق (دستورِ مدینہ کی روایات و آرٹیکلز کی تخریج اور راویوں کے اَحوال)
3. دستورِ مدینہ (تحقیقی جائزہ)
4. ریاست کے عناصرِ تشکیلی (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کی روشنی میں)
5. دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر میں نظامِ حکومت کے عمومی اُصول
6. حقوقِ انسانی (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کی روشنی میں)
7. ریاستی اختیارات (دستورِ مدینہ اور جدید دساتیر کی روشنی میں)
پہلی جلد اَوّل الذکر تین ابواب پر مشتمل ہے، جب کہ دوسری جلد آخری چار ابواب پر محیط ہے۔ اس کتاب میں دستورِ مدینہ کا جدید دساتیر کے ساتھ تقابل کرکے واضح کیا گیا ہے کہ دستورِ مدینہ ریاست کی نوعیت و حیثیت، اَفرادِ ریاست کی آئینی حیثیت، ریاست کے حقوق و فرائض، ریاست کے باشندوں کے حقوق و فرائض اور دیگر ریاستی اُمور سمیت تمام تفصیلات کا جامع اِحاطہ کرتا ہے۔ اسلام کی تاریخ میں اِس موضوع پر اِمتیازی شان کی حامل یہ اپنی نوعیت کی منفرد تصنیف ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.